امراض اور پتھروں کا استعمال
قسط نمبر 5
حسا سیت (الرجی )(Allergy)
انسا نی جسم بعض اشیا ء کے لئے نا پسندگی رکھتا ہے اور وہ اس نا پسندگی کا ا ظہا ر حساسیت یا الرجی کی صورت میں کر تا ہے۔مثا ل کے طور پر بعض لو گ جب کسی خاص قسم کی مچھلی یا انڈہ کھا تے ہیںتو ان کے سارے جسم پر دانے نمودار ہوتے ہیںجن کے اند ر پا نی بھرا ہوتا ہے۔حسا سیت کا یہ ردعمل صرف بیرونی جلد پر ہی محدود نہیںہوتا بلکہ اندرونی اعضا ء پر بھی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔مثلاء دمہ،سانس کی نا لیوںکی بند ش،چہرہ پر ورم، چھینکیں، نا ک بہنا ،اور بعض صورتوں میں گردوں اور جوڑوں کی بیما ریوںکا بھی خدشہ ہوتا ہے حساسیت اظہا ر شدت غیرپسندیدہ عنصرکی مقداراور جسم کے تعلق کے راستے پر منحصر ہوتا ہے۔مثلا نائیلون کے کپڑے پہننے یا کپڑے دھونے والے صابن سے حسا سیت ہو سکتی ہے جو کہ دو چا ر دنوں بعد بٖغیرکسی علاج کے خو د بخود ٹھیک ہو جا تی ہے بشرطیکہ اس دوران وہ شے دوبارہ استعمال میں نہ آئے۔اگر حسا سیت والی چیزخوراک میںہوتو ردعمل زیا دہ طویل اور تکلیف دہ ہو سکتا ہے حتیٰ کہ لگانے کے بعد حسا سیت کا عمل ہو تو اس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
حسا سیت کے ضمن میں سب سے پہلے یہ جا ننے کی کو شش کر نی چاہیے کہ مریض کس شے سے حسا سیت محسوس کرتا ہے مثلا ٹائلٹ سوپ، واشنگ پاوڈر،نیل اورلیکو،لپ سٹک،فیس ،پاوڈر،بے بی لوشن،بعض اقسام کا بنا سپتی گھی،مصنوعی ریشہ کا لباس کپڑوںکے مختلف رنگ اورخضاب وغیرہ۔ حساسیت جسم کے مختلف حصوں میں مندرجہ ذیل صورتوںمیںرونما ہوسکتی ہے۔
٭ آلات تنفس۔۔۔۔۔۔۔۔۔نزلہ،زکام،کھانسی اوردمہ
٭ جلد۔۔۔۔۔۔۔۔۔خشک خا رش اور ایگزیما
٭ پیٹ۔۔۔۔۔۔۔۔قے،قولنج اور اسہال
٭ چہرہ اور آنکھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ورم اور سوزش
٭ جوڑ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔درداور پا نی بھر جا نا
٭ سر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔درد شقیقہ
مزید برآںکیڑوں کے کا ٹے سے ہونے والے ورم بھی حسا سیت کی ذیل میںآتے ہیں۔
پتھروں سے علاج
اس مر ض میں ٹھنڈے پتھراستعما ل کر نا مفید و موثر ہو تا ہے۔
مثلاً
حجرا لقمر،زرد اور نیلا لا جورد ،زمرد۔
قسط نمبر 4
امراض اور پتھروں کا استعمال
amraaz aur patharon ka istemaal