درجہ اول کے جواہرات
قسط نمبر 5
تاریخی وابستگی:۔
حضرت احمدبن محمدابن ابو نصر رحمتہ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ حضرت امام موسی رضا ابن جعفر صادق نے فر مایا کہ زمردہر مشکل آسان کر دیتا ہے۔
مشہور کتاب تحفہ عالم میں حضر ت علی کا قول منسوب ہے کہ زمردکی انگشتری بر ے خواب سے محفوظ رکھتی ہے اور دشمن کو زیر کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
جارج سوئم کی تاجپوشی کے وقت جب اس کے سر تاج رکھا گیا تو تاج کا بڑا زمرد گر گیا۔یہ منحوس شگن تھا۔دولت بطا ثیہ کے ہا تھ سے امریکہ نکل گیا۔
دنیاکے مشہور زمرد:۔
دنیا کا سب سے بڑا زمر دڈیوک آف ونڈ سر Duke of Devonshire کی ملکیت میں تھا۔انھوں نے یہ پتھر برازیل کے ڈان پیڈرو Don pedro سے حاصل کیا تھا۔اس کا وزن ۱۳.۴۳قیراط ہے۔
روس کے آخری با دشاہ زار کے جو اہرات مین جو اب قومی عجائب گھر (ماسکو)کی زنیت بن گئے ہیں۔بہت ہی خوبصورت اور بہترین تراشے ہوئے نگینے مو جو د ہیں۔ان کاوزن ۳۰ قیراط سے ۱۵۰ قیراط تک ہے۔یہ نگینے اپنی تراش کی وجہ سے نایاب شمار ہوتے ہیں۔
ملکہ فر ح پہلوی نے شہنشاہ ایران کی تا جپو شی کے مو قع پر جو تاج پہنا تھا اس میں ۲۶ بڑ ے نایاب اور قیمتی زمر د لگے ہوئے تھے۔
لندن کے البرٹ عجا ئب گھر میں ایک زمرد کا نایاب پیالہ رکھاہواہے۔اس کا قطر ۷ انچ ہے ۔اس کا دستہ بہت خوبصورت اور نازک ہے۔اس کے اندر نقش ونگار بنے ہوئے ہیں۔اس کے اند ر لکھی ہوئی تحریر سے پتہ چلتاہے کہ یہ پیالہ ۱۶۵۷ء میں مغل بادشاہ شاہجہاں کے پاس تھا۔یہ فن تراشی کا نادرنمونہ ہے۔
طبی خواص:۔
یہ پتھر مقرح ہے اور حرارت عزیزی بڑھاتا ہے۔مرگی اور عورتوں کے مر ض رحم میںشفا دیتاہے۔اس کا سر مہ نگاہ کو تیز کرتاہے۔مرض سل کو دور کر تاہے۔معدہ کو تقویت بخشتاہے۔ نبض کی حرکت کو تیز کر تاہے۔ اس پتھر کو سر پر باندھنے سے درد سردور ہوجاتا ہے۔جسم کے ریشے کے لئے اکسیر ہے۔اسکا مختلف مرکبات جزام،اجزائے خون،شدت پیاس اور جگر کے امراض کے لئے مفید ہیں۔خا ص طور پر اس کاکشتہ یا خمیرہ گردوں کی ساخت کو مضبوط کر تاہے،ذیابطیس کاسد باب کرتاہے۔پیشاب کی زیادتی کو اعتدال میں لاتاہے اورمثانے کوقوی کر تاہے۔پرانے زمانے میں اس کو عورت کی ران پر باندھنے سے وضع حمل میں آسانی ہو تی تھی۔اگر کوئی شخص زہر کھانے سے یا کسی زہریلے جانور کے ڈسنے سے تکلیف میں ہو تو زخم میں زہرسرائیت کر نے سے پیشتر بقدردس چاول وزن کے اس کی خوراک دی جائے تو زہر کا اثر زائل ہو جا تاہے۔
سحری خواص:۔
غم و غصہ دور کر تا ہے۔مزاج میں خوشی،محبت اور وفاداری پیداکر تاہے۔اس کوہر روز دیکھنے سے بصارت بڑھتی ہے۔دشمنوں کے دلوں پر رعب پڑتاہے۔اگر عورت پہنے تواس کوحقیقی محبت ملتی ہے اور اگر مر د پہنے تو بیوی کی محبت ملتی ہے۔
اگر عاشق اور معشوق زمرد کا آپس میں تبادلہ کرکے پہنیں اور جب ان کی محبت میں فرق آنے لگے توزمرد کا رنگ پھیکاہوجائے گا اور چمک بے آب ہو جائے گی۔یہ عفت اور عصمت کا نشان بھی سمجھا جاتا ہے اور اگر اس کا پہننے والااپنی پاک دامنی ہاتھ سے کھو دیتاہے تو اس میں شگاف آجاتاہے۔اگر زمردکسی بیماری یا سائے کودور نہ کرسکے تویہ پتھر انگشتری میں کانپنے لگتاہے۔پرانے زمانے میں لوگوں کایہ یقین تھاکہ کو ئی شخص عہد شکنی کر ے تو زمرد اس کے ہاتھ میںاپنارنگ تبدیل کر لیتاہے۔اگر زمرد پہننے والے کو کھانے میں زہر دیا جائے تو فورا ظاہر ہوجاتاہے کیونکہ یہ شخص زہر والے کھانے کو جب چھوتا ہے تو اس کے چہرے پر پسینہ کے قطر ے نمودار ہوجاتے ہیں۔ مختصرا یہ پتھر شہرت اور نام بخشتاہے۔مزاج میں خوشی اور نشاط پیدا کر تاہے۔
انتخاب نگینہ:۔
اس پتھر کا ستارہ مشتری ہے۔جن حضرات کو یہ ستارہ ہو یا ان کا یہ ستارہ زائچے میں کمزور ہو تو ان کو یہ نگینہ سود مند ثابت ہو گا۔اسکے پہننے والے حضرات کو مالی فائد ہو تا ہےاور وہ خوش قسمتی سے ہمکنار ہوتے ہیں۔جن حضرات کابرج قوس اور حوت ہو ان کو یہ نگینہ راس آئے گا۔اگر کسی شخص کو اپنی راس کا علم نہ ہو اور اس کا نا م د۔دی۔دو۔دا۔اور یو۔ف۔فی۔پھے۔پھاسے شروع ہوتا ہو تو اس کے لئے اس کا نگینہ مفید ہے۔جن حضرات پر راس اور ذنب کے برے اثرات کا غلبہ ہو تو یہ نگینہ نحس اثرات کو دور کرنے میں ان کا معا ون ثابت ہوگا۔
یونانی حساب سے جو اشخاص مئی میں پیدا ہوئے ہو ںتو یہ ان کا برتھ سٹون ہے۔ایسے حضرات کو عقلمندی پر مبنی فیصلے کر نے سے نقصان ہوتاہے۔جس کا یہ سد باب کر تا ہے۔علم جفر کی رو سے اس پر نقوش کندہ کروا کر پہننے سے مقاصد میں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔علم الاعداد کے حساب سے جن حضرات کے نام کے اعداد یا تاریخ پیدائش کے اعداد ۳ ہوں ان کو یہ نگینہ راس آئے گا۔
اس نگینے کو اس کے سحری اور طبی حواص کی وجہ سے بھی اکثر پہناجاتا ہے۔یہ پتھر کسی کو نقصان نہیں پہنچا تا۔دنیا میں سب سے اعلی اور خوبصورت ترین زمرد پاکستان میں سوات کے نزدیک نکالا جاتاہے۔مصر میں پورٹ سعید کے نزدیک اس کے ذخائر ہیں اگر یہاں کے زمرد پر نگاہ ڈالیں تو اس میں انسان کا عکس نظر آتاہے۔روس میں یورال کے مقام پر بھی یہ پتھر پایا جاتاہے۔یہاں پر اس کی کان کنی ۱۹۳۰ء سے جاری ہے۔یہاں کے پتھر کا حجم اور وزن چھوٹا ہو تا ہے۔برازیل میں بہت تھوڑی مقدار میں زمرد نکالا جاتاہے۔کو لمبیا میں اس کے کافی ذخائر موجود ہیں مگر رنگ پھیکا ہونے کی وجہ سے کم قیمت ہو تاہے۔