درجہ اول کے جواہرات
قسط نمبر 14
مرجان
اس کوانگریزی میں Coral۔ہندی میں دورم۔پنجابی میں مو نگا۔ سنسکرت میںپروالا اور عربی میں مرجان کہتے ہیں۔مرجان ایک سمندری جانورہے۔جس کاخول پتھریلاہوتاہے۔یہ سمندر میں۹سے۹۰۰فٹ گہرائی میں پایاجاتاہے اور اس کی نشوونما کےلئے پانی کادرجہ حرارت ۷۰درجے فارن ہیٹ بہت مناسب ہے۔یہ پہننے والے کوتازگی بخشتاہے۔اس کو فقرااوردرویش لوگ بہت زیادہ پہنتے ہیں کیونکہ یہ سادگی اور بندگی کی طرف راغب کرتاہےاورشیطانی رجحانات سے دور رکھتاہے۔زمانہ قدیم میں لوگ اس پر نقش ونگار کرکے پہنتے تھے۔اس میں چمک اچھی اور دیرپا ہوتی ہےاور ویسے بھی خوشنما سرخی مائل ہونے کے باوجود قیمت بہت معمولی ہونے کی وجہ سے ہر شخص کی بساط میں ہے
رنگ اور کیمیاوی مرکبات:۔
یہ ذیل کے رنگوں میں پایاجاتاہے۔
گلابی۔سرخ۔سفید۔زرد اورعنابی۔لال رنگ کامرجان جس کی مشابہت بیل کے تازہ خون سے ہواعلی اور قیمتی سمجھا جاتاہے۔عام طور پراس کا ایک ہی رنگ ہوتاہے اور شاذونادر ایک نگینے میں ایک سےزیادہ رنگ ہوتے ہیں۔
یہ مندرجہ ذیل کیمیاوی مرکبات کاحامل ہے۔
۱۔کیلشیم کاربونیٹ Calcium Carbonate 98فیصد۔
۲۔آئرن اکسائیڈ Iron Oxide ۲فیصد۔
ساخت:۔
سختی HARDNESS ۲۵.۳درجے۔
وزن مخصوصSPECIFIC GRAVITY ۶۵.۲درجے۔
شناخت:۔
نمک کے تیزاب کے چند قطرے پڑے سے جھاگ اٹھنی شروع ہوجاتی ہےاور اسی تیزاب میں تحلیل ہوجاتاہے۔
تاریخی وابستگی:۔
ا۔اٹلی کےشاہی خاندان کے پاس ایک مرجان کادستہ ہے جس پربہترین نقش ونگاربنے ہوئےہیں اور نوادرات میں شمار کیاجاتاہے۔
۲۔فیضی رحمین آرٹ گیلری کراچی میںزمانہ قدیم کاایک لباس محفوظ ہے جس پر مرجان کے پھول اور نقش بنے ہوئے ہیںاور ایک لاجواب چیز ہے۔
۳۔برلن میں۱۸۸۰ءمیں انٹرنیشنل فشریز کی نمائش ہوئی جس پر ایک نایاب ہاربطورنمائش پیش کیاگیاجواپنے وزن،خوبصورتی اور بناوٹ کے لحاظ سےلاثانی تھا۔
طبی خواص:۔
اس کا استعمال دماغ کوقوت بخشتاہے۔دائمی نزلہ زکام ، نسیان،حافظہ کی کمزوری اوردردسرکاعلاج ہے۔مرض لقوہ،فالج،رعشہ کےلئے مفید ہے۔مثانہ،جگر،تلی اور خونی دستوں میںاکسیر ہے۔اس کو گلےمیں پہننے سےمرگی اوراختلاج قلب سےنجات ملتی ہے۔اوراس کو پیٹ پر با ندھنے سے پیٹ کی جملہ بیماریا ںدور ہوجاتی ہیں۔اگر بچے کے پیدا ہوتے ہی اس کی ماں کے دودھ میں کشتہ مرجان گھول کرپلا د یا جائےتو تاعمرصرع کی بیماری نہ ہوگی اور کسی اعضاء میں درد نہ ہوگا۔ مرجان کاکشتہ کھانے سے تمام قسم کے خون کا بہنا بند ہوجاتاہے۔بالفاظ دیگر یہ حابس خون ہے۔اس کےکھانے سےمضر اثرات نہیں ہوتے۔ اس کی ایک خوراک زہر کےلئے تریاق ہے۔یہ حاملہ کے گلے میں ڈالنے سے اسقاط حمل کااندیشہ نہیںرہتا۔سیلان الرحم کاموثر علاج ہے اور اس کاسرمہ درد۔جلن۔سرخی اورآشوب چشم کاعلاج ہے۔
قسط نمبر13