لہسنیا
بلی کی آنکھوں سے مشابہ اس پتھر کو انگریزی میں کیٹس آئی‘ عربی میں عین الہریرہ‘ فارسی میں گریہ چشم‘ سنسکرت میں لینوزن کہتے ہیں اور اردو میں لہسنیا کہتے ہیں۔ یہ پتھر بلی کی آنکھ کے مانند بلوری چمک کا ہوتا ہے۔ یہ ایک سخت قسم کا پتھر ہوتا ہے۔ مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن پیلے یا گلابی رنگ کی جھلک نمایاں ہوتی ہے۔ اس کا رنگ کسی قسم کا بھی ہو لیکن ہر پتھر میں ایک سفید دھاری مثل ڈورے کے ہوتی ہے۔ جوہری اس کو سوت کہتے ہیں جو کہ آفتاب کی روشنی میں دیکھنے سے چمکیلی نظر آتی ہے۔ یہ دھاری ہمیشہ سفید رنگ میں ہوتی ہے۔ اس پتھر کی یہ چمکیلی دھاریں‘ لہریں مارتی نظر آتی ہیں۔
خصوصیات
یہ پتھر آفت اور مصیبت سے بچاتا ہے نظر بد سے بچاتا ہے۔ میدان جنگ میں کامیابی کا ضامن ہے۔ بدروحوں سے بچاتا ہے۔ فتح و کامرانی کی نوید ہے۔ محبت میں کامیابی بھی۔ تحفہ عالم شاہی میں اس پتھر کے متعلق تحریر ہے کہ دشمن کو زیر کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص میدان جنگ میں بھی ہو تو اس پتھر کو پہننے والا شخص دشمنوں سے محفوظ رہے گا۔ یہاں تک کہ جنگ و جدل میں گھر جانے پر کشتوں میں لیٹ رہے تو مخالفین کو یہ شخص خون آلود دکھائی دے گا۔ اس کی طبعی خصوصیات میں بچوں کے گلے میں ڈالنے سے نظر بد‘ ٹونہ اور امراض بلغمی سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کو پہننے سے خواب بد نظر نہیں آتے۔ مالی نقصان سے محفوظ رکھتا ہے۔ سرمہ بنا کر آنکھوں میں لگانے سے آنکھوں کی جملہ بیماریوں کو دور کرتا ہے۔ اس کا منجن دانتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ خناق‘ فالج‘ رعشہ‘ اعصاب کی کمزوری اور تشنج جیسی بیماریوں سے نجات دلاتا ہے۔
اس پتھر کے اثرات کچھ نیلم سے ملتے جلتے ہیں۔ اسرائیلی باشندے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ ایک نایاب اور نادر لہسنیا بابو تھان سنگھ مرشد آباد (بنگال) کے پاس تھا۔ یہ بھارت‘ برازیل اور امریکہ میں پایا جاتا ہے۔