درجہ اول کے جواہرات
قسط نمبر10
اہل عرب اسے چار اقسام میں منقسم کر تے ہیں۔
۱۔بحرینہ۔جوبحرین کے سمندر میںپایاجاتاہے۔
۲۔ہر مزی۔جو ہرمز سے آتے ہیں۔
۳۔عماتی۔جوعمان سے دستیاب ہوتے ہیں۔
۴۔صراحی شکل۔جس کی شکل صراحی ہو۔
اہل یورپ اس کی پانچ اقسام بیان کرتے ہیں۔
۱۔پاراگان۔بڑے جسم(حجم)والا۔
۲۔پارہ۔چھوٹے حجم والا۔
۳۔خزدہ تخم۔جو پارے سے حجم میں چھوٹے ہوں۔
۴۔موتی چور۔جو بہت ہی چھوٹے ہوں یعنی چنے کے دانے کے برابر۔
۵۔بیضوی۔جو انڈے کی شکل کا ہو۔
جوہری حضرات اس کی مند رجہ ذیل قسمیں بیان کر تے ہیں۔
۱۔میانی۔گہرا سیاہی مائل۔
۲۔سرمئی۔ہلکا سیاہی مائل۔
۳۔چونا کھاڑی۔سر خی مائل۔
۴۔پوربی۔چھوٹے دانے کا گول موتی۔
۵۔پتھرین۔سیسے یا سلیٹی رنگ والا۔
۶۔کچیا۔زردرنگ والا۔
۷۔کا سیل۔بہت زیادہ سفید رنگ والا۔
۸۔سنگلی۔زردی مائل۔
۹ٹٹگھری۔نیلے رنگ والا۔
۱۰۔جاوام کھاڑی۔سبزی مائل۔
ساخت کے لحاظ سے اہل فن اس کی دو قسمیں بیان کر تے ہیں۔
۱۔ناسفتہ۔جو موتی بلا سوراخ کے ہو۔
۲۔جو چھیدے۔سوراخ والے کو جو چھیدے جسے انگریزی میں Wood کہتے ہیں۔
عیوب:۔ موتی کی قیمت کا انحصار اس کی چمک،رنگت،حجم اور بناوٹ پر ہوتاہے اور ذراساعیب بھی اس کی قیمت کم کر دیتاہے۔
۱۔گوراج۔جس کے اوپر سوراخ ہو۔
۲۔لہر۔چھوٹے سوراخ والا۔
۳۔پھڑکن۔چھوٹے بڑے سوراخ والا۔
۴۔چوڑا۔بہت چھوٹے سوراخ والا۔
۵۔گھڑت۔جس میں چمک نہ ہو۔
تاریخی وابستگی:۔
۱۔شہنشاہ شاہجہاںکے پاس اایک نادر تسبیح تھی۔جس کے دانے موتیوںکے تھے۔اس کی قیمت سکہ رائج الوقت میں آٹھ روپے تھی۔
۲۔شہنشاہ ایران محمدرضا شاہ پہلوی آریہ مہر ۲۶،اکتوبر ۱۹۶۷ء کو اپنی رسم تاجپوشی کے وقت جس تخت طائوس پر بیٹھے اس میں ۲۶۷۳۲سچے موتی جڑے ہوئے ہیں۔
۳۔سکاٹ لینڈ کا شاہی تاج سچے موتیوںکا بنا ہواہے جو کہ آج کل وہاںکے میوزیم کی زینت ہے۔
۴۔ماسکو کے عجائب گھر میں ایک گو ل شکل کاموتی ہے جس کا نام Pelegrina ہے۔اور اس کا وزن ۲۸قیراط ہے۔اس کا شمار دنیا کے بہترین موتیوں میں ہوتاہے۔
۵۔مشہور عالم ہوپ کلکشن Hope Collection میں ایک ایسا موتی موجود ہے جس کا وزن ۴۵۰ قیراط ہے اور طیائی ۱۰۲انچ ہے۔اس کا شمار دنیا کے سب سے قیمتی مو تیوں میں ہوتاہے۔
۶۔لاریجنٹیLa-Regenteنامی موتی شہنشاہ فرانس کی ملکیت تھا۔جس کا وزن ۳۴ قیراط تھا جو بعد میں سپین کے بادشاہ فلپس دوئم نے ۱۵۷۰ء میں حاصل کیا۔اس کے بارے میںخیال ہے کہ وہ ۱۷۳۴ء میں آگ میں جل گیا۔
۷۔لارینی موتیLa-Rein Desperies کاوزن۵.۲۷قیراط تھا۔یہ فرانس کے تاج کانمایاںموتی تھا۔یہ مشرق موتی تھااور بہترین قسم کا تھا۔اس کے بارے میں روائیت ہے کہ یہ چوری ہوگیا تھا۔اور اب تک نہیں ملا۔
ارسطو کا قول ہے کہ موتی کے پہننے سے شادی کامیاب رہتی ہے اور زندگی خوشگوار ہوتی ہے اور اسی روایت پر یہ موتی شادیوں میں زیورات میں استعمال ہوتاہے۔
قسط نمبر 9