پکھراج
پکھراج کو قیمتی پتھروں میں ایک انتہائی اونچا مقام حاصل ہے۔ اصلی پکھراج کی چمک شیشے کی مانند ہوتی ہے اور زیادہ تر قیمتی پتھروں کو یہ نام دیا گیا تھا۔ یہ زہرہ کی موجودگی میں اپنی رنگت تبدیل کر لیتے ہیں۔ جس طرح لعل بیماری کی موجودگی میں اپنی رنگت تبدیل کر لیتا ہے۔یہ سفید‘ زرد‘ ہلکا نارنجی‘ ہلکا گلابی‘ پیازی اور ہلکا نیلا رنگ کا چمکدار پتھر ہے۔ پکھراج قدیم نام ہے۔ مزا ترش اور مزاج سرد ہے۔ یہ پتھر بہت حد تک سخت اور اس کی چمک شفاف بلور جیسی ہوتی ہے۔ تراش کا طرز ہیرے جیسا ہو تو زیادہ چمک دیتا ہے۔ سفید و زرد رنگ کا پکھراج خوشنمااور قیمتی ہوتا ہے۔ جواہرات میں شامل ہے۔
خصوصیات
جسم کی قوت و طاقت اور عقل و عمر اس پتھر کو پہننے سے بڑھتی ہے۔ قوت ارادی بلند کرتا ہے‘ فراخدلی بڑھاتا اور کاروباری الجھنوں کو صاف کرتا ہے۔ غم و غصہ کو دور کرتا ہے۔ مزاج میں بھی خوشی و خودداری پیدا کرتا ہے۔ جائز حق کے حصول میں معاون ہے۔ تقویت قلب و حافظہ بڑھاتا ہے۔ اس میں یہ خاص خوبی ہے کہ اس کے پہننے سے انسان بہت خوشگوار عادات کا عادی ہو جاتا ہے اور سچی محبت کا حامی ہو جاتا ہے۔
تندرستی کے لیے اس کے اثرات اچھے رہتے ہیں۔ زندگی میں حسب منشاء مواقع فراہم کرنے میں بڑا معاون ہے۔ اس پتھر کی انگوٹھی بائیں ہاتھ کی انگلی میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ پکھراج جسم کی حرارت کوبڑھاتا‘ مرض جذام‘ خرابی‘ خون اور زہر کے اثرات کو دفع کرتا اور مرض بواسیر میں مفید ہے۔ یہ وزنی اور مضبوط پتھر ہے۔ ہندوستان کے قدیم بادشاہوں کی تلوار اور خنجروں میں اعلیٰ قسم کے پکھراج جڑے ہوتے تھے۔ وہ اب بھی قومی اور ملکی عجائب گھر کی زینت ہیں۔ پانی میں کام کرنے والے یا سمندری ملازمت پیشہ افراد کے لیے اچھا پتھر ہے۔ اس میں موسمی اور فضائی آلودگی کا اثر نہیں ہوتا۔
عمدہ قسم کا پتھر سیلونا‘ برازیل‘ روکش‘ چین‘ جاپان‘ آسٹریلیا‘ سائبریا‘ شمالی نائجیریا‘ جنوبی افریقہ‘ امریکہ اور ایران میں پایا جاتا ہے۔ ہلکے رنگ کا پاکستان میں دستیاب ہے۔