درجہ اول کے جواہرات
لعل
21قسط نمبر
تاریخی وابستگی:۔تاریخی عالم میں یوں توبہت سے لعل کےنگینوں کا ذکر ہے لیکن ان میں دو ۲ کا ذکر خاص آیا ہے۔
۱۔تیموری لعل Temur Spinel یہ نگینہ امیر تمیو ر کےنام سے منسوب ہے۔جسے امیر تمیورنےدہلی سےحاصل کیا تھااور اسے ۱۸۵۰ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے حاصل کرکے ملکہ وکٹوریہ بر طانیہ کی خدمت میں پیش کیا جواب شاہی خاند ان کی ملکیت ہے۔اس کاوزن ۳۰۰ قیراط ہے۔یہ بے داغ اور بے مثل ہے اورفن تراشی کابھی ایک نادر نمونہ ہے۔
۲۔بلیک پرنسBlack Prince یہ دنیا کاسب سے بڑ انگینہ ہے اور تاج برطانیہ کی زینت ہے۔اس کو جناب پیڈرو Senor Pedro نے ۱۳۶۶ء میں نہری پنجم شاہ برطانیہ کی خدمت میں پیش کیا جسے اس نےاپنے تاج میںلگایالیا۔اس کا وزن ۳۱۰ قیراط ہے۔جو اپنی رنگت کےلحاظ سے بہت مشہور معروف ہے۔
لعل پتھر(نگینہ)کوفرانس کا شہزادہ ایڈورڈ۱۳۹۶ء میں پہن کر جنگ میں گیا۔یہ نگینہ اس کوراس آتاتھا،اسے کامیابی حاصل ہوئی۔
مارکو پولو نے اپنے مشہور سفر نامے میں افغانستان میں اس کی کان کنی،طبی خواص،سحری خواص کے متعلق تفصیل کے ساتھ لکھا ہے۔
طبی خواص:۔مفرح قلب ہے۔مقوی اعضاے رئیسہ ہے۔ امراض سودا میں مفید ہے۔دافع خونی بواسیر ہے۔اس کاسرمہ بینائی بڑھاتاہے۔یہ طاعون سے محفوظ رکھتاہے۔رطوبت خشک کرتاہے اور دافع زہر ہے۔خون کےرنگ کی سرخی بڑھاتاہےاور اسے متحرک ہونےمیں نمایاں کردار پیش کرتاہے۔بلغمی امراض کاعلاج ہے اور خون بند کرتاہے۔برج عقرب والوں کےجسم کے اندرونی امراض کو دور کرنے میںمدددیتاہے۔
سحری خواص:۔دافع غم وغصہ ہے۔خود اعتمادی پیداکرتاہے۔دلی مرادیں پوری کرتاہے۔ہمت بڑھاتاہے۔مقابلے بڑھاتاہے۔ مقابلے کی جرات دلاتاہے۔باعث عزت وبرکت ہے۔فراخ دلی۔ محبت شفقت بڑھاتاہے۔روزگار کےلئے ذرائع پیداکرتاہے۔دشمن مغلوب رہتے ہیں۔اس کے پہننے سے صبر ملتاہے۔شادوخرم رکھتا ہے۔حکماءکاخیال ہے کہ اگر لعل کو کسی باغ یامکان کے چاروں کونوں میںدبادیاجائے تووہ طوفان۔آندھی اور کیڑوں سےمحفوظ رہےگا۔
ماہر فلکیات خیال ہے کہ اگر انگوٹھی کےنگینے کارنگ پھیکا پڑ جاوے تو زندگی میں اہم تبدیلیوں کا امکان ہے۔مثلا اگر رنگ پیلا پڑ جائے تولڑائی کاموجب ہوگا۔سفید پڑنے پر بیماریوں کی نشاندہی ہوتی ہے۔خاکی رنگ نمایاں ہونے سےپریشانی اورکاروباری نقصانات کا احتمال ہے اگر بے آب ہوجائے تومرتبہ کم ہو۔
موافق نگینہ:۔اس پتھر کو ستارہ مریخ ہے۔اس سے منسوب حضرات یاجن حضرات کے زائچہ پیدائش میں مریخ کمزور ہو وہ اس کو پہن کر ستارہ مریخ کےتحس اثرات سےنجات حاصل کرسکتے ہیں۔اس پتھر کو یورینس سے بھی قریبی تعلق ہے۔برج سرطان۔حوت اور اسد والے حضرات بھی اس کوپہن کر کامیابی کی منزلیں طے کرسکتے ہیں۔جن حضرات کاتعلق برج حمل اورعقرب سےہے وہ اس کوپہن کرفائدہ اٹھاسکتے ہیں۔اگر کسی شخص کواپنے برج کے بارے میںعلم نہ ہواور اس کےنام کاپہلا حروف ن۔ی۔ل۔چ۔ع۔اور ا سےشروع ہوتو یہ نگینہ ان کو راس آئے گا۔علم الاعداد کےلحاظ سےجن حضرات کےنام کے اعداد یاتاریخ پیدائش کا مجموعہ اعداد۹ہوتو یہ ان کابرتھ سٹون ہے۔علم آثار(جفر)کی مددسےعملیات سے فائدہ اٹھایا جاسکتاہے۔یہ پتھر سری لنکا میں بکثرت پایاجاتاہےجودنیابھرمیںاعلی قسم کاشمار ہوتاہے۔ یہ اپنے رنگ وروپ اورحجم کی وجہ سے مشہور ہے۔سیام میں بھی پایاجا تا ہے۔لیکن رنگت میں ہلکا ہوتاہے۔برما میں یاقوت کے ذخائر کے نزدیک اس کی کانیں ہیں اورتقریباہرسال ۱۰۰۰۰۰قیراط نکالاجاتا ہے۔اٹلی میںبھی ملتاہے،مگررنگ کا پھیکا ہوتاہے۔جزائر بورنیو میںکالی مانتانی Kalimantaniکےمقام پر بہت بڑے ذخائر موجود ہیں جن کے بارےمیںخیال ہےکہ دنیا کےیہ سب سےبڑے ذخائر ہیں،جو صفات میں بھی اعلی ہیں۔پاکستان میںہنزہ اور ناگریاستوں میںبہت بڑے ذخائر ہیں جوچوری چھپے نکالے جاتےہیںاورسمگل کئے جاتے ہیں۔