امراض اور پتھروں کا استعمال
Part-12
خلئے سکڑنا(Atrophy)
اٹروفی سے مراد جسم میں نشوونما پانے والی بافتوں اور خلیات کی جسامت میںکمی یا ان کا سکڑنا ہے۔اس مرض میں خلیات کی تعداد پوری ہوتی ہے جب کہ عضو سکڑنے کی وجہ سے چھوٹا ہو جاتا ہے۔اگر چہ جسم کے کسی عضو کی تمام بافتوں میں سکڑائو پیدا ہو سکتا ہے۔لیکن اٹروفی عام طور پر مخصوص خلیات میں سکڑائو کی وجہ سے پیدا ہونے والی لاغری کو کہا جاتا ہے۔اٹروفی کے اہم اسباب مندرجہ ذیل ہیں۔
1۔ ناقص غذا: شریانوں کے کسی مرض کی وجہ سے مقامی طور پر رکاوٹ پیدا ہو جانے کی وجہ سے بافتوں اور خلیات کو ملنے والی غذا میںنقص پیدا ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے جسم کے اس حصہ کی بافتوں کے خلیات سکڑ جاتے ہیں۔
2۔ افعال میں کمی: جب جسم کا کوئی حصہ پورے طورپر اپنے افعال انجام نہیں دے رہا ہوتا تو قدرتی طور پر جسم کے اس حصہ کو خون کی سپلائی کم ہو جاتی ہے جو کہ اٹروفی کا باعث بنتی ہے۔
3۔ عصبی رسد میںکمی: بہت سے اعصابی امراض بھی اٹروفی کا سبب بنتے ہیں۔اس قسم کی اٹروفی زیریں حرکی نیورانز میں ۔۔۔کن اذیت کی وجہ ہوتی ہے۔اس لیے ہڈیوں کی اٹروفی بھی ہو سکتی ہے۔
بے نالی غدود کے نقائص
بے نالی غدود کے نقائص کا اثر زیادہ تر چھوٹی عمر میں ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے جسم کی مکمل نشوونما نہیں ہوپاتی۔ایسا عام طور پرتھائی رائیڈ گلنیڈ اور پیچویٹری گلنیڈ سے اندرونی لوب میں نقصان کی وجہ سے ہوتا ہے۔جلد کی بناوٹوں مثلاً بالوں کے نیچے اور پسینے کے غدود میں بھی اکثر اٹروفی ہو جاتی ہے۔
دبائو
خون کی رسد اور بافتوں کے افعال میں لگاتار دبائو کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔اس لیے سادہ رسولیاں اٹروفی کا باعث بنتی ہیں۔جن کی وجہ سے ہڈیوں کی اٹروفی بھی ہو سکتی ہے۔
پتھروں سے علاج
سرج مرجان 9رتی اور زرد نیلم5رتی استعمال کریں۔
Part-11
امراض اور پتھروں کا استعمال
amraaz aur patharon ka istemaal